لاہور پاکستان کا ایک اہم ثقافتی اور تاریخی شہر ہے لیکن حالیہ برسوں میں یہاں سلاٹ گی
مز ??ی تعداد میں غیر متوقع اضافہ دیکھا
گی?? ہے۔ یہ کھیل جو عام طور پر کیسینوز یا تفریحی مراکز میں موجود ہوتے ہیں نوجوانوں میں خاصے مقبول ہو رہے ہیں۔
?
?چھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سلاٹ گی
مز ??ی بڑھتی ہوئی تعداد معاشرے میں جوئے کی لعنت کو فروغ دے سکتی ہے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قوانین کے مطابق جوئے کی سرگرمیاں سختی سے ممنوع ہیں لیکن جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے یہ کھیل مختلف شکلوں میں سامنے آ رہے ہیں۔
لاہور کے ?
?چھ علاقوں جیسے مال روڈ اور گلبرگ میں یہ مشینیں عوامی مقامات پر نظر آتی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ ان کی نگرانی کر رہی ہے لیکن عوام کے ایک طبقے کا ماننا ہے کہ ان کھیلوں کے پیچھے غیر قانونی سرگرمیاں چل رہی ہیں۔
ماہرین نفسیات کے مطابق سلاٹ گی
مز ??ا مسلسل کھیلنا نوجوانوں میں لت اور مالی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔ انہوں نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔
دوسری طرف ?
?چھ نوجوانوں کا موقف ہے کہ یہ محض ایک تفریحی سرگرمی ہے جسے محدود وقت اور رقم کے ساتھ کھیلا جائے تو ?
?وئ?? نقصان نہیں۔ لاہور پولیس نے حال ہی میں ان مشینوں کے خلاف ایک کارروائی کا اعلان کیا ہے جس کے تحت غیر قانونی طور پر نصب کی گئی سلاٹ گی
مز ??و ہٹایا جا رہا ہے۔
شہر کے سماجی کارکنوں نے ا?
? معاملے پر حکومت سے واضح پالیسی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ معاشرے کے نازک ڈھانچے کو بچانے کے لیے ایسی سرگرمیوں پر کنٹرول ضروری ہے۔